رملہ: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کے چھاپے میں کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق چھ افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ صبح 10 بجے اسرائیلی فوج کے درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور خصوصی فوجی دستوں کے ساتھ نابلس میں داخل ہونے کے فوراً بعد وسیع پیمانے پر تصادم شروع ہوگیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دو مطلوب فلسطینی جنگجو حسام اسلم اور محمد عبدالغنی کے گھر کو محاصرے میں لینے سے پہلے شہر کے تمام داخلی راستے بند کر دیے اور ان دونوں کو مار دیا گیا۔ نوجوان فلسطینیوں نے بکتر بند فوجیوں کی نقل و حرکت پر پتھراؤ بھی کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اب نابلس شہر میں کاروائی کر رہی ہیں لیکن اس نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
غزہ کی پٹی میں حکومت کرنے والی جماعت حماس کے ترجمان نے ایک درپردہ دھمکی جاری کی ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف دشمن کے بڑھتے ہوئے جرائم کا مشاہدہ کر رہی ہے اور اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔ فلسطینی سیاسی جماعتوں نے بھی بدھ کے روز رملہ اور نابلس شہروں میں عام ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اسرائیلی فوج کی چوکیوں کے قریب احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے کہا کہ ہم نابلس پر اسرائیلی فوج کی کاروائی کی مذمت کرتے ہیں اور ہم اپنے لوگوں کے خلاف مسلسل حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔چھاپوں کے دوران اسرائیلی فوج کا سامنا کرنے والے عام شہری بھی مارے گئے، اسی طرح ٹارگٹ کلنگ اور مسلح جھڑپوں کے دوران فلسطینی جنگجو بھی مارے گئے۔