فلسطین کے اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے الجزیرہ کی مقتول صحافی ابو عاقلہ Shireen Abu Aklehکے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ شیرین ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی مار کر ہلاک کیا۔ فلسطین کے اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ سے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا:"یہ واضح تھا کہ اسرائیلی قابض فوج میں سے ایک نے ایک گولی چلائی تھی جو صحافی شیرین ابو عاقلہ کو براہ راست اس کے سر میں لگی جب وہ بھاگنے کی کوشش کر رہی تھی۔ Palestinian Probe on Slain Al Jazeera journalist
اٹارنی جنرل نے کہا کہ تجربہ کار صحافی کو اس وقت گولی کا نشانہ بنایا گیا، جب انھوں نے ہیلمٹ اور ایسا لباس پہن رکھی تھی جس پر واضح طور پر لفظ پریس لکھا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قابض افواج کی طرف سے فائرنگ کا واحد مقصد صحافی کو قتل کرنا تھا۔ الخطیب نے کہا کہ ان کی تحقیقات عینی شاہدین کے انٹرویوز، جائے وقوعہ کے معائنے اور فرانزک میڈیکل رپورٹ پر مبنی ہے۔جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین اور ساتھیوں نے پہلے کہا تھا کہ ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے ہلاک کیا تھا۔ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے یہ بھی کہا کہ ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے قتل کیا۔
الخطیب نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ فائرنگ کے مقام کے قریب کوئی فلسطینی جنگجو موجود نہیں تھا، جو اسرائیل کے اس دعوے کی نفی کرتا ہے کہ گولی فلسطینیوں کی طرف سے آئی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے ابو عاقلہ کو دیگر صحافیوں کے ساتھ دیکھا جن پر واضح طور پر پریس کے ارکان کے طور پر نشان لگایا گیا تھا۔