یروشلم: غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے متعلق امریکہ کی فکر میں اضافہ ہوگیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی اسرائیل کو انتباہ دے چکے ہیں ہیں کہ، غزہ میں جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اسرائیل بین الاقوامی حمایت کھوتا جارہا ہے۔ بین الاقوامی دباو کے چلتے ہی امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے غزہ میں جنگ کا ٹائم ٹیبل طئے کرنے کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا اور وہاں کے اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کی۔ لیکن امریکہ کے ہاتھ مایوسی ہی ہاتھ آئی ہے۔
- غزہ میں مہینوں تک جنگ جاری رہے گی: اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے واضح کیا ہے کہ، غزہ میں جنگ مہینوں تک جاری رہے گی کیونکہ وہاں سے حماس کو ختم کرنے کے لیے کافی وقت لگے گا۔ اسرائیلی رہنماؤں نے حماس کے خاتمہ تک غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے اپنے عزم کو دہراہا ہے۔ حالانکہ اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ، اُس کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ کو اسرائیل کی حمایت کافی مہنگی ثابت ہورہی ہے۔ واضح رہے غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کو 21ویں صدی کی سب سے تباہ کن فوجی مہموں میں سے ایک مانا جارہا ہے کیونکہ اس میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 19000 تک پہنچ گئی ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق مہلوکین میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔ جنگ نے یہاں جو حالات پیدا کیے ہیں، اس کی وجہ سے غزہ کی نصف آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔ یہاں کے باشندے بنیادی پانی جیسی بنیادی ضرورت کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔
- اسرائیلی فوج کا اسکول میں پناہ گزین شیرخوار بچوں اور عورتوں کے قتل عام کا انکشاف
شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے اسکول میں گھس کر وہاں پناہ لیے ہوئے شیرخوار بچوں اور عورتوں سمیت بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کا انکشاف ہوا ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے اسکول شادیہ ابو غزالہ میں گھس کر وہاں پناہ لینے والے فلسطینی مردوں کو چُن چُن کر پکڑا اور الگ کمروں میں لے جا کر فائرنگ کر کے مار ڈالا۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے اسکول کے کمروں میں داخل ہو کر وہاں موجود خواتین اور چھوٹے بچوں پر بھی فائرنگ کی، شیر خوار بچوں کو بھی فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
- غزّہ میں قتل عام کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے: