دمشق: اسرائیل نے شام کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھتے ہوئے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور دارالحکومت کے جنوب میں دیگر مقامات پر فضائی حملہ کیا، جس میں 5 فوجی ہلاک اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ برطانوی خبرررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا کہ شام کے ایئر ڈیفنس نے حملے کو روک دیا اور زیادہ تر میزائلوں کو مار گرانے میں کامیاب ہو گئے۔البتہ فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ کیا اس حملے سے ہوائی اڈے کی کارروائیاں متاثر ہوئی ہیں۔Israel Attacks Damascus Airport
اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ان غیر ملکی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گی۔ علاقائی سفارتی اور انٹیلی جنس ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیل نے شام اور لبنان میں حزب اللہ سمیت اتحادیوں کو ہتھیار پہنچانے کے لیے ایران کی فضائی سپلائی لائنوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنے کے لیے شام کے ہوائی اڈوں پر حملے تیز کر دیے ہیں۔ تہران نے زمینی منتقلی میں رکاوٹوں کے بعد شام میں اپنی افواج اور اتحادی جنگجوؤں کو فوجی ساز و سامان پہنچانے کے لیے ہوائی نقل و حمل کو ایک زیادہ قابل اعتماد ذریعے کے طور پر اپنایا ہے۔
واضح رہے کہ سال 2011 میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے بعد اب تک لاکھوں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔یہ صورتحال اتنی بگڑی کہ خانہ جنگی کی شکل اختیار کر گئی جس نے بیرونی طاقتوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور شام کو مختلف کنٹرول کے علاقوں میں تبدیل کر دیا۔