جنیوا: فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیز نے صہیونی ریاست کے مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیز نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے سامنے صہیونی ریاست کے مظالم کو بے نقاب کر دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو ایک رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا کہ غاصب اسرائیل نے فلسطینی سرزمین کو کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ڈیڑھ سو بچوں سمیت پانچ ہزار فلسطینی اسرائیل کی قید میں ہیں، جن میں گیارہ سو پر کوئی الزام ہے نہ کوئی مقدمہ ہے۔
اقوام متحدہ نے خصوصی نمائندے کی پریزنٹیشن کے خلاصے میں کہا کہ فلسطینیوں کو غیر قانونی طور پر قید کرنے کا اسرائیل کا عمل بین الاقوامی جرائم کے مترادف ہے جو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی طرف سے فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔مزید یہ کہ یہ جرائم علاقے کی 'ڈی-فلسطینائزیشن' کے منصوبے کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ اس سے ایک قومی ہم آہنگ گروپ کے طور پر لوگوں کے وجود کو خطرہ لاحق ہو گیا۔