انقرہ:ترکی غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کے تبادلے کی وکالت کرتا ہے لیکن اسرائیل نے فلسطینی تحریک حماس سے کئی گنا زیادہ لوگوں کو یرغمال بنالیا ہے۔ یہ بات ترک صدر رجب طیب ایردوگان نے جمعہ کے روز کہی۔ اردگان نے یرغمالیوں کے تبادلے پر برلن میں جرمن چانسلر اولاف اشکولز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا"جی ہاں، ہم بھی اس کی وکالت کرتے ہیں۔ اگر ہم یرغمالیوں کی تعداد کی بات کریں تو اسرائیل کے پاس کتنے یرغمال ہیں اور حماس کے پاس کتنے یرغمال ہیں؟ اگر دیکھا جائے تو اسرائیل حماس سے کئی گنا زیادہ لوگوں کو یرغمال بنا چکا ہے۔ اگر ہم اس طرف آنکھیں بند کر لیں تو یہ ناانصافی ہو گی"۔
جرمن چانسلر نے ترک رہنما کے سامنے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی دونوں میں شہریوں کی زندگیوں کی یکساں قیمت ہے، حالانکہ انہوں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر بھی زور دیا۔ اشکولز نے اعلان کیا کہ پریس کانفرنس کے بعد، وہ اور ایردوگان غزہ کے رہائشیوں کے لیے انسانی امداد اور یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے انکلیو میں ممکنہ جنگ بندی پر بات کریں گے۔ توقع ہے کہ دونوں لیڈران یوکرین کے تنازعہ اور سویڈن کی ناٹو میں رکنیت پر بھی بات چیت کریں گے۔