اردو

urdu

اسرائیل مہینوں تک غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھنے کو تیار

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 7:57 AM IST

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے تک وہ غزہ میں فوجی کارروائی کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ Israel attack on Hamas

Israel is ready to continue its offensive in Gaza for months
Israel is ready to continue its offensive in Gaza for months

یروشلم: اسرائیل نے کہا کہ وہ غزہ میں حماس کے حکمرانوں کو شکست دینے کے لیے مہینوں یا اس سے زیادہ عرصے تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔ حماس کے زیر کنٹرول علاقے میں وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں 17,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے تقریباً 90 فیصد محصور علاقے میں بے گھر ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ غزہ میں ناکافی انسانی امداد کی رسائی ہو پائی ہے، یہاں کے باشندوں کو خوراک، پانی اور دیگر بنیادی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ کچھ مبصرین کو خدشہ ہے کہ فلسطینیوں کو مکمل طور پر غزہ سے نکال دیا جائے گا۔ وہیں، حالیہ عارضی جنگ بندی میں اہم ثالثی کا کردار ادا کرنے واللے قطر کا کہنا ہے کہ جنگ کو روکنے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کی کوششیں جاری رہیں گی، لیکن جنگ بندی پر بات کرنے کی آمادگی ختم ہوتی جا رہی ہے۔

اسرائیلی بمباری میں معصوم فلسطینی شدید زخمی
اسرائیلی بمباری میں فلسطینی شدید زخمی
اسرائیلی بمباری میں ہزاروں فلسطینی ہلاک
  • بلنکن نے کانگریس کی منظوری کے بغیر اسرائیل کو ٹینک اور گولوں کی فروخت کا دفاع کیا:

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو ٹینک گولہ بارود کے تقریباً 14,000 راؤنڈز کی ہنگامی فروخت کا دفاع کیا ہے اور اسرائیل، یوکرین اور دیگر قومی سلامتی کی ترجیحات کے لیے 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔ بلنکن نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی ضروریات کانگریس کو نظرانداز کرنے کے نادر فیصلے کو جواز فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ٹیلی ویژن انٹرویوز کے دوران کہا کہ "اسرائیل اس وقت حماس کے ساتھ لڑائی میں ہے۔" "اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے پاس وہ ہو، جو اسے حماس کے خلاف اپنے دفاع کے لیے درکار ہے۔" بلنکن نے کہا کہ، ٹینک گولہ بارود اور متعلقہ امداد اسرائیل کو فوجی فروخت کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہے اور باقی کانگریس کے جائزے سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اس میں کانگریس کی آواز سنی جائے۔ ٹینک کے گولوں میں 106 ملین ڈالر سے زیادہ کی فروخت کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب بائیڈن انتظامیہ کا بڑا امدادی پیکج امریکی امیگریشن پالیسی اور سرحدی حفاظت پر بحث میں پھنس گیا ہے۔

اسرائیلی کابینہ کے وزیر بینی گینٹز تل ابیب میں کریا فوجی اڈے میں ایک پریس کانفرنس میں شریک ی
جنوبی غزہ میں اسرائیل کی بمباری
  • جنگ بندی کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ:

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کے لیے منگل (12 دسمبر) کو ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے اتوار کو اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک کو ایک خط بھیجا جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کی درخواست 22 رکنی عرب گروپ اور 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم نے کی ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ منگل کی سہ پہر کو ووٹنگ کی جانے والی قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل کی اس قرارداد سے ملتا جلتا ہے جسے امریکہ نے جمعہ کو ویٹو کر دیا تھا۔ منصور نے کہا کہ قرارداد کو 103 ممالک نے اسپانسر کیا تھا اور وہ جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ کے بعد مزید معاونین اور زیادہ ووٹ کی امید کر رہے ہیں۔ جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں ہے، لیکن سلامتی کونسل کے برعکس اس کی قراردادیں قانونی طور پر پابند نہیں ہیں۔ وہ عالمی رائے کے بیرومیٹر کے طور پر بہر حال اہم ہیں۔

اسرائیلی بمباری میں سینکڑوں فلسطینی ہلاک
  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے:

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکہ سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین فوری جنگی بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وائٹ ہاوس کے روبرو بھی ہر روز انسانی کارکنوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

وائٹ ہاوس کے روبرو اسرائیل مخالف احتجاج
لبنان: احتجاجی مظاہرے میں اسرائیل کے جھنڈا جلایا گیا

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا حماس کو بہانہ بنا کر فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینا ناقابل قبول ہے: روس

یہ بھی پڑھیں:القسام بریگیڈز نے نیا ویڈیو جاری کیا، اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا

ABOUT THE AUTHOR

...view details