یروشلم: غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے 9 ملازمین بھی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں گھر پر بمباری کی گئی جس کے سبب7 لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ پناہ گزیں کیمپ میں عمارت تباہ ہونے سے مزید 7 لاشیں برآمد ہوئیں اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بمباری میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 12 سو سے بڑھ گئی اور اسپتالوں میں طبی سامان بھی کم پڑنے لگا ہے جب کہ پورے غزہ کی بجلی بند کیے جانے سے 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے اور غذائی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے پہلا ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں دونوں نے اتفاق کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم ختم ہونے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس نے غزہ کی پٹی میں طبی سازوسامان، خوراک، ایندھن اور دیگر امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امدادی کارکنوں کی علاقے میں رسائی یقینی بنائی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ سیکریٹری جنرل نے تنازعے کے تمام فریقین سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بے یارومددگار فلسطینیوں کو ہنگامی مدد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ سے تعاون کریں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اس کوشش کے لیے فوری طور پر امداد جمع کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔