یروشلم: غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 166 افراد ہلاک اور 384 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ براڈ کاسٹر نے اتوار کو انکلیو کی وزارت صحت کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ نشریاتی ادارے نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ بڑھ گیا تھا، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی کل تعداد بڑھ کر 20424 ہو گئی ہے، جب کہ 54036 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ 7 اکتوبر کو فلسطینی تحریک حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پرراکٹ حملہ کیا اور اس کے جنگجوؤں نے سرحد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوجیوں اور شہریوں پر فائرنگ کی۔ اس کے نتیجے میں اسرائیل میں 1,200 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور تقریباً 240 دیگر کو اغوا کر لیا گیا۔
اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے، غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا اور حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے نیز یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی دراندازی شروع کی۔ قطر نے 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں و یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے لیے ایک معاہدے کی ثالثی کی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اور یکم دسمبر کو اس کی میعاد ختم ہو گئی۔
- اسرائیل غزہ میں فوجی کارروائیوں کو بڑھا رہا ہے: نیتن یاہو
وہیں دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھا رہی ہے۔ نیتن یاہو نے اس فیصلے کو "حماس کو تباہ کرنے اور یرغمالیوں کو آزاد کرنے کا واحد راستہ" قرار دیا۔ نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کے شہریوں، ہم غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ہم اس وقت تک جنگ جاری رکھیں گے جب تک حماس کی مکمل شکست نہیں ہو جاتی۔'' اپنے مغوی شہریوں کو واپس لانے، حماس کو برباد کرنے اور یہ یقینی بنانے کا یہی واحد راستہ ہے۔ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہم میں وقت لگے گا، لیکن اسرائیل "آخر تک لڑنے کے لیے پرعزم ہے۔"
- فلسطین میں عیسیٰ مسیح کی جائے پیدائش کرسمس پر ماتم کناں
غزہ میں لگاتار اسرائیلی جارحیت کا کرسمس کے جشن پر بھی گہرا اثر پڑا ہے۔ جہاں پوری دنیا میں عیسائی برادری عیسی مسیح کی ولادت کا جشن منانے میں مصروف ہے وہیں فلسطین کے بیت اللحم علاقے میں واقع عیسی مسیح کی جائے پیدائش میں ہی ماتم کا ماحول ہے۔ بیت لحم میں کرسمس کے موقع پر بھی سناٹا پسرا ہوا ہے۔ وہاں اس بار نہ تو کرسمس ٹری سجایا گیا ہے اور نہ ہی روشنیوں کا کوئی انتظام کیا گیا ہے۔ کرسمس کے موقع پر دنیا بھر سے سیاح بیت اللحم آتے ہیں لیکن اس سال فلسطین میں رہنے والے عیسائی بھی اسرائیل کی لگاتار جارحیت سے غمزدہ ہیں۔ واضح رہے کہ بیت اللحم مقبوضہ مغربی کنارے میں یروشلم کے جنوب میں آباد فلسطینی شہر ہے۔ بیت اللحم کے عیسائیوں کے اکثر کے رشتہ دار غزہ میں مقیم ہیں جن میں کئی افراد اسرائیلی بمباری کا شکار بھی ہوئے ہیں۔
- وسطی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 70 افراد جاں بحق