یروشلم: ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اپنے جاپانی ہم منصب فومیو کشیدا کے ہمراہ آج اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی طرف سے گرائے گئے بموں سے ہونے والا نقصان دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے شہر ہیروشیما میں ہونے والے نقصانات سے زیادہ ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق تاہم ملائیشیا کے وزیر کا یہ موازنہ مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ اس کی تصدیق یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری کی ایک رپورٹ سے بھی ہوئی۔ اس نے "ایکس" پلیٹ فارم پر ایک ٹویٹ میں وضاحت کی کہ غزہ پر گرائے گئے بم ہیروشیما کے دھماکے کی طاقت سے 1.5 گنا زیادہ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے 2 نومبر کے درمیان غزہ پر 25 ٹن بم گرائے گئے جب کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران ہیروشیما پر 15 ٹن بم گرائے گئے۔ یورو- میڈیٹیرینین آبزرویٹری کے مطابق کل تک بم دھماکے میں 9,681 افراد مارے جا چکے ہیں۔ ان میں 4,053 بچے اور 2,570 خواتین شامل ہیں، جب کہ 26,990 زخمی ہوئے اور 2,219 لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ 75 سال پہلے ایک امریکی B-29 جنگی طیارے نے ہیروشیما پر ایک خوفناک نیا ہتھیار لانچ کیا، جوہری بم نے شہر کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ ایک اندازے کے مطابق 70,000 افراد فوری طور پر ہلاک اور دسیوں ہزار خوفناک زخمی ہوئے۔