غزہ: اسرائیل کی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری نے اہل غزہ پر قیامت ڈھا دی ہے جس سے اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے پیر کو بتایا کہ کم از کم 5,087 فلسطینی ہلاک اور 15,270 زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے تشدد اور اسرائیلی چھاپوں میں 96 فلسطینی ہلاک اور 1650 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ وزارت صحت نے پیر کو کہا کہ غزہ میں وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 2,055 بچے اور 1,119 خواتین شامل ہیں اور 21 صحافی بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں غذا کی شدید کمی ، ادویات ، پانی اور بجلی کی بندش کے باعث بمباری سے بچ جانے والے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں جبکہ ہر طرف تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر ہیں اور اب بھی ملبے تلے فلسطینیوں کی بڑی تعداد دبی ہے۔
گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ میں متعدد ہسپتالوں کے قریب دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔ بتایا گیا کہ ہسپتالوں میں غزہ کا سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس الشفاء، القدس اور انڈونیشین ہسپتال شامل ہیں۔ عرب الاھلی ہسپتال کے قتل عام کے دوبارہ ہونے کے خدشات کے جلو میں غزہ کے تمام ہسپتالوں کو اسرائیل کی طرف سے ایک انتباہ موصول ہوا ہے کہ اگر انہیں خالی نہ کیا گیا تو وہ بغیر وقت ضائع کیے ان پر بمباری کر دیں گے۔