غزہ:اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی افواج غزہ کے الشفاء اسپتال میں داخل ہو گئی ہیں اسرائیلی فوج نے حماس کے خلاف زمینی کارروائی کے ایک حصے کے طور پر اسپتال کو گھیرے میں لے لیا تھا، اور دعویٰ کیا تھا کہ عسکریت پسند گروپ اسپتال کے احاطے میں فوجی کارروائیوں کو انجام دے رہا ہے۔ حالانکہ ابھی تک اسرائیلی افواج اسپتال میں داخل نہیں ہوئیں تھیں، لیکن اب اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی فورسز کمپلیکس کے ایک مخصوص علاقے میں حماس کے خلاف ایک آپریشن کو انجام دے رہی ہیں۔
- الشفاء اسپتال میں صرف دو دن کا ایندھن بچا:
دوسری جانب، فلسطینی وزیر صحت مائی الکائلہ نے منگل کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں خدمات فراہم کرنے والے باقی اسپتال اگر دو دن کے اندر ایندھن کی فراہمی نہیں کرتے ہیں تو وہ کام کرنا بند کر سکتے ہیں۔ العربیہ کے نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ الکائلہ نے کہا کہ اگر 48 گھنٹوں کے اندر ایندھن کی فراہمی نہ کی گئی تو غزہ کی پٹی کے تمام اسپتال کام بند کر دیں گے۔ اب تک 25 اسپتالوں نے ایندھن کی کمی یا شیلنگ کی وجہ سے اپنی خدمات بند کر دی ہیں اور صرف 10 کام کرنے والے اسپتال رہ گئے ہیں، جہاں خدمات جاری ہیں۔
الکائلہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے الشفاء اسپتال کو مکمل طور پر اسرائیلی فوجیوں نے گھیر لیا ہے۔ الشفا کمپلیکس کو خالی کرنے کا فیصلہ اسپتال انتظامیہ نے کیا ہے۔ یہ ایک مشکل مسئلہ ہے، کیونکہ کمپلیکس میں زخمیوں کی ایک بڑی تعداد ہے اور ان میں سے بہت سے وینٹی لیٹرز پر ہیں اور اگر یہ مدد منقطع ہو جائے تو انہیں بچایا نہیں جا سکتا۔
- حماس نے الشفاء اسپتال پر کارروائی کی مذمت کی: