غزہ:حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری جنگ کے درمیان جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں الفخورہ اسکول پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اس اسکول میں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اسرائیل کی بمباری میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں لوگ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔"
وہیں غزہ کے رہائشیوں کے مطابق اسرائیل نے اب غزہ سولر پینلز اور جنریٹرز کو بھی نشانہ بنایا شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ کئی ہفتے قبل اسرائیل نے اس محصور خطے کو بجلی اور ایندھن کی سپلائی بند کر دی تھی جس کے بعد سے غزہ کے رہائشیوں کا انحصار سولر پینلز اور جنریٹرز پر ہے۔ فی الوقت غزہ کے رہائشیوں کے پاس بجلی کا یہ واحد ذریعہ ہے جس سے وہ اپنے فون چارج کر رہے ہیں اور وہ دنیا سے جڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کو اسرائیل نے غزہ میں ایک ایمبولینس کے قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 15 ہلاک ہو گئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اب تک 105 طبی سہولیات کو نشانہ بنا چکا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک 150 پیرامیڈیکس مارے گئے ہیں، 27 ایمبولینس گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں, 105 طبی سہولیات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے متعدد اب سروس سے باہر ہیں۔ اسرائیل کے حملوں میں اب تک تقریباً ساڑھے نو ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔