تل ابیب: اسرائیل نے حماس کے وحشیانہ حملے کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ جس میں غیر معمولی حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت کم از کم 600 افراد کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ اتوار کے روز اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ حماس کا وحشیانہ حملہ جنگی جرم ہے۔خواتین اور بچوں کو یرغمال بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اسلام کے بھی خلاف ہے۔
ہگاری نے مزید کہا کہ جس نے اس حملے میں حصہ لیا وہ اس کی قیمت ادا کرے گا۔ جنگ مشکل ہے اور آگے مشکل بھرے دن ہیں۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) مضبوط ہے اور اپنی پوری طاقت استعمال کرے گا۔ واضح رہے کہ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، اس سے قبل ہگاری نے کہا تھا کہ حماس کے جنگجووں کی تلاش غزہ کے کئی محصور قصبوں میں جاری ہے اور غزہ کے اندر 400 سے زیادہ جنگجو مارے جا چکے ہیں اور درجنوں کو قید کر لیا گیا ہے۔