اسرائیلی شہر بنائی براک میں فائرنگ سے 5 افراد کی ہلاکت کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پایا جا رہا ہے، جہاں اس واقعے کے بعد سے اب تک تقریباً 200 فلسطینیوں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل نے مغربی کنارے کے اطراف فوج کے اضافی یونٹ تعینات کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ پولیس ہائی الرٹ پر ہے۔ بنائی براک میں فلسطینی نوجوان کی فائرنگ سے 2 یوکرینی اور 2 اسرائیلی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک عرب اسرائیلی اہلکار بھی ہلاک ہو گیا تھا، جبکہ حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔Israel Arresting Palestinian
واضح رہے کہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے مشرق میں واقع شہر بنائی براک میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں 5 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، یہ گزشتہ ایک ہفتے کے اندر اس نوعیت کا تیسرا حملہ تھا۔ بنائی براک اور اس سے متصل قصبے رماتگان کے رہائشیوں کے مطابق ایک شخص نے گاڑی چلانے کے دوران راہ گیروں پر فائرنگ کی تھی۔جائے وقوع سے ملنے والی ویڈیو فوٹیج کے مطابق مسلح شخص سیاہ لباس پہنے ہوئے تھا جس نے خود کار ہتھیار سے مختلف افراد کو نشانہ بنایا۔Israel-Palestine tension
گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والے دیگر 2 حملوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایک حملے کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔ امریکا کی جانب سے اسرائیل میں فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی گئی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کہا گیا تھا کہ اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل میں ہوئے حالیہ فائرنگ اور چاقو کے حملے ناقابلِ قبول ہیں۔