یروشلم: آبادکاری مخالف نگرانی کرنے والے گروپ، ار امیم کے مطابق مشرقی یروشلم میں یہودی آباد کاروں کے لیے تقریباً 700 ہاؤسنگ یونٹس کو ایک مقامی کمیٹی نے منگل کو حتمی منظوری دے دی ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقات کر رہے تھے اور غزہ جنگ کے بعد فلسطینی ریاست کے قیام کی جانب حماس کے مطالبات کا اعادہ کر رہے تھے۔ 2010 میں اس وقت کے نائب صدر جو بائیڈن کے دورے کے دوران اسی طرح کا اعلان اس وقت ایک سفارتی واقعہ کا سبب بنا تھا۔
گیوٹ ہا شیکڈ ڈیولپمنٹ مشرقی یروشلم کے جنوبی کنارے پر کئی بستیاں بسائی گئی ہیں، جن میں سے کئی مکمل رہائشی محلوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بستیاں دو ریاستی حل کی امیدوں کو مزید کمزور کررہی ہیں۔
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور اب تقریباً 7 لاکھ یہودی آباد کار دونوں علاقوں میں تعمیر کی گئی بستیوں میں رہتے ہیں۔ فلسطینی اپنی مستقبل کی ریاست کے لیے دونوں علاقوں کے خواہاں ہیں۔