اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد میں اپنے خلاف درج متعدد مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ جہاں پر ہائی کورٹ نے عمران خان کو راحت دیتے ہوئے 7 مقدمات میں عبوری ضمانت چھ اپریل تک منظور کرلی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے اپنے خلاف توشہ خانہ کیس کے لیے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی پر درج مقدمات سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھی۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو ان مقدمات میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو گرفتار کرنے سے روکا جائے اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی انتقام کے لیے درج کیے گئے تھے۔ واضح رہے عمران خان کو گزشتہ برس اپریل میں اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد سے ان پر سو سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جن میں سے تقریبا 50 مقدمے دہشت گردی اور بغاوت کے ہیں۔ ان مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے عمران خان مسلسل لاہور اور اسلام آباد کے ہائی کورٹ میں بھی بذات خود پیش بھی ہوتے رہے ہیں۔