اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کے روز حکم دیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو صوبہ پنجاب کی اٹک جیل سے راولپنڈی کی اعلیٰ سکیورٹی والی اڈیالہ جیل میں منتقل کیا جائے۔ اگست میں پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست کی تھی کہ پارٹی کے سربراہ عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جہاں پر اے کلاس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ واضح رہے کہ 70 سال کے عمران خان کو توشہ خانہ کرپشن کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد 5 اگست سے اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔
Imran Khan in Cipher case عدالت نے عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا - سائفر کیس
پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرکے پارٹی کے سربراہ عمران خان کو راولپنڈی کی ہائی سیکیورٹی جیل اڈیالہ میں منتقل کرنے کی اپیل کی تھی جہاں پر قیدیوں کے لیے اے کلاس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ عمران خان 5 اگست سے ہی اٹک جیل میں قید ہیں جہاں پر کوئی مخصوص کلاس نہیں ہے۔
Published : Sep 25, 2023, 4:13 PM IST
قابل ذکر ہے کہ 29 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی سزا کو معطل کر دیا تھا، لیکن وہ سائفر کیس میں اٹک جیل میں ہی قید ہیں۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے 13 ستمبر کو سائفر کیس میں خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کر دی تھی۔ اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ جس نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی اس نے حکام کو ہدایت کی تھی کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں رکھا جائے، تاہم گرفتاری کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا۔ جہاں کسی بھی قسم کی کوئی مخصوص سہولیات دستیاب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: