کابل: افغانستان میں گزشتہ برس طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد تنظیم کے ارکان کی تعداد تین گنا بڑھ کر 6000 ہوگئی ہے۔ ISIS in Afghanistan روسی وزارت خارجہ کے ایشیائی شعبے کے دوسرے سربراہ ضمیر کابلوف نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ہم سمجھتے ہیں، ان کی تعداد چھ ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور آئی ایس کے خلاف سخت اقدامات کرنے کے بعد ان کی تعداد دو ہزار کے لگ بھگ تھی۔
Russia on ISIS in Afghanistan: افغانستان میں داعش کی تعداد چھ ہزار تک پہنچ گئی - افغانستان میں داعش
روسی وزارت خارجہ کے ایشیائی شعبے کے دوسرے سربراہ ضمیر کابلوف نے کہا کہ افغانستان میں داعش ISIS in Afghanistan کی تعداد چھ ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی تعداد تقریبا دو ہزار تھی۔
افغانستان میں داعش کی تعداد چھ ہزار تک پہنچ گئی
کابلوف نے روسیا سیگودنیا بین الاقوامی میڈیا گروپ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا، "یعنی تقریباً تین گنا اضافہ ہوا۔ یہ افغان حالات کی ترقی کا سب سے منفی پہلو ہے، کیونکہ آئی ایس، پہلے کی طرح، نہ صرف افغانستان بلکہ اس کے پڑوسیوں کو بھی غیر مستحکم کرنے کے لیے مہلک ہے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: روس کا افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں پر اظہار تشویش