تہران: دونوں ممالک کی جانب سے کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کے درمیان 2022 میں سعودی عرب کو ایران کی برآمدات میں ڈرامائی طور پر اضافہ درج کیا گیا ہے۔یہ اطلاع ایران کی آئی آر آئی بی نیوز ایجنسی نے دی ہے۔ ایران کی کسٹم انتظامیہ نے ہفتے کے روز کہا کہ 21 مارچ سے یکم نومبر 2022 تک ایرانی نئے سال کے دوران سعودی عرب کو ایرانی برآمدات 14.71 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو 2016 میں ریاض کے تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بعد سے یہ ایک ریکارڈ ہے۔Iran exports to Saudi
خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں اسی عرصے کے دوران تجارت کا حجم صرف 42 ہزار ڈالر تھا۔ آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق اہم برآمدات میں اسٹیل، انگور اور سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ شامل ہیں۔ دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے اور علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے۔
گزشتہ ماہ یعنی دسمبر میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ انہوں نے اردن میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر اپنے سعودی ہم منصب سے گفتگو کی جو کہ 2016 میں دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہونے کے بعد سے حریف ریاستوں کے حکام کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کی پہلی ملاقات تھی۔ سعودی عرب اور ایران خطے میں شام اور یمن سمیت ہر تنازع میں ایک دوسرے کے مخالف فریق رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: