تہران: ایران کے صدارتی دفتر کی ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے ایک بیان کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز الجزائر کے صدر عبدالمجید کے ساتھ فون پر بات کی اور کہا کہ ایران اور الجزائر کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی امور بالخصوص مسئلہ فلسطین اور تحفظ کے حوالے سے قریبی تعلقات ہیں۔ ہم فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں ایک مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
وہیں الجزائر کے صدر عبدالمجید نے اس دوران کہا کہ انہیں امید ہے کہ مسلم ریاستوں کے درمیان تعاون کے ذریعے فلسطین کو اسرائیلیوں سے آزاد ہو جائے گا۔ دونوں لیڈروں کے درمیان یہ بات چیت گذشتہ ہفتے لبنان کے ساتھ اسرائیل کی سرحدوں اور غزہ پٹی کے فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافے کے بعد ہوئی ہے۔ جنوبی لبنان اور غزہ میں عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر مبینہ راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے بھی فضائی حملے کیے۔
اس سے قبل ابراہیم رئیسی نے جمعہ کو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے فون پر بات کرکے مسلم برادری سے اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی تھی اور دونوں رہنماؤں نے مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے کشیدگی میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران اردوغان نے بین الاقوامی فورمز بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اقوام متحدہ میں مقدس مقامات کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بدھ کی صبح اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر چھاپہ مارا جس کے سبب مسجد کے اندر موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 نمازی زخمی ہوگئے جبکہ چار سو فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ اسرائیلی پولیس نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ کئی قانون شکنی کرنے والے نوجوانوں نے فسادات بھڑکانے کے لیے مسجد اقصیٰ کے اندر موجود تھے جس کی وجہ سے وہ ان کے خلاف کاروائی کرنے پر مجبور ہوئے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)