تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے یورپی پارلیمان کی طرف سے پاسداران انقلاب ایران کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر کہا ہے کہ یورپ اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مارنا چاہتا ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق، عبدالہیان نے یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سلامتی پالیسی کے نمائندہ جوزف بوریل سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمان کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز قابل تنقید ہے، افسوس کہ آج یورپی پارلیمان نے اپنے سیاسی تدبر اور بصیرت سے دور، جذبات سے عاری اور غیر پیشہ وارانہ تجویز پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبدالہیان نے کہا کہ پاسداران انقلاب ایران، قومی سلامتی و انسداد دہشتگردی سمیت علاقائی بقا کی بحالی میں کلیدی کردار کا حامل ایک قومی ادارہ ہے مگر یورپی پارلیمان نے اس ادارے پر الزام لگا کر اپنے ہی پیر پر خود کلہاڑی مارنے کی کوشش کی ہے، اگر یہ قانون منظور ہو گیا تو ہم بھی اس کا جواب دیں گے۔ اس کے جواب میں یورپی خارجہ تعلقات کے نمائندہ جوزف بوریل نے کہا کہ یورپی پارلیمان ایک خود مختار ادارہ ضرور ہے لیکن اس فیصلے کو قبول کرنا یورپ کے لیے بھی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈر لیئن نے پاسبان انقلاب کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی تائید کرتے ہوئے ایران پر نئی پابندیاں لگانے کا بھی کہا تھا۔