تہران: ایران کی سپریم کورٹ نے برطانیہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک ایرانی نژاد برطانوی شہری کو موت کی سزا سنادی۔ ایران کی عدالتی خبر رساں ایجنسی میزان آن لائن نے بدھ کے روز اطلاع دی کہ علی رضا اکبری کو زمین پر بدعنوانی اور ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کو انٹیلی جنس کے ذریعے نقصان پہنچانے کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔ ایرانی انٹیلی جنس وزارت نے اس کی شناخت علی رضا اکبری کے نام سے کی ہے، جو سابق نائب وزیر دفاع بھی رہ چکا ہے۔
بدھ کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں، ایرانی انٹیلی جنس کی وزارت نے کہا کہ اکبری نے ملک کے حساس اسٹریٹجک مراکز میں داخل ہو کر اہم ڈیٹا جمع کیا اور انہیں برطانیہ کی خفیہ انٹیلی جنس سروس (SIS) جسے MI6 بھی کہا جاتا ہے، کے حوالے کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اکبری، جو یورپ کے اپنے نجی دوروں کے دوران ایس آئی ایس کی طرف سے مکمل طور پر ملازم تھا، ایک طویل اور کثیرالجہتی عمل کے بعد شناخت کیا گیا اور اسے گرفتار کیا گیا۔ ایرانی انٹیلی جنس نے اکبری کو اپنے اہم عہدے اور حساس ڈیٹا تک رسائی کی وجہ سے ایس آئی ایس کے اہم ترین ایجنٹوں میں سے ایک قرار دیا۔