واشنگٹن: سعودی عرب نے امریکی حکام کے ساتھ انٹیلی جنس کا اشتراک کیا ہے جس سے یہ خبر سامنے آرہی ہے کہ ایران مملکت پر ممکنہ حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران سے خطرات لاحق ہیں اور وہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر اتحادیوں کا دفاع کرے گا۔ امریکہ نے ایران کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف دھمکیوں کی خبروں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے تشویش ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ جواب دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔ سعودی عرب اور ایران نے اس معاملے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔Iran Saudi Arabia Conflict
قومی سلامتی کونسل نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ہمیں خطرے کی تصویر پر تشویش ہے اور ہم سعودیوں کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس چینلز کے ذریعے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم خطے میں اپنے مفادات اور شراکت داروں کے دفاع میں کام کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ انٹیلی جنس شیئرنگ کی تصدیق کرنے والے عہدیداروں میں سے ایک نے کہا کہ ایران کی جانب سے جلد یا 48 گھنٹوں کے اندر حملے کا خدشہ برقرار ہے۔ اور خطے میں کسی بھی امریکی سفارت خانے یا قونصل خانے نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر سعودی عرب یا مشرق وسطیٰ میں کسی اور جگہ امریکیوں کو الرٹ یا رہنمائی جاری نہیں کی۔ عہدیداروں کو عوامی طور پر تبصرہ کرنے کا اختیار نہیں تھا اور انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی۔