تہران: پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں فریقین نے مشترکہ سرحدوں پر تعاون بڑھانے اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے اور نیم سرکاری نیوز ایجنسی ’مہر‘ نے رپورٹ دی ہے کہ جنرل عاصم منیر نے اتوار کو ایران کے اپنے دو روزہ دورے کے اختتام پر کہا کہ دونوں ممالک نے سرحدی سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے ’اچھے سمجھوتے‘ کیے ہیں۔انہوں نے پائیدار سیکیورٹی کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے ان اقدامات کو تیز کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
آرمی چیف نے دورے کے دوران ایرانی حکام کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے عوام جلد از جلد اس تعاون کے اثرات دیکھیں گے۔ دورے کے دوسرے دن جنرل عاصم منیر کی ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں، جبکہ پہلے روز انہوں نے مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ ’دونوں اطراف کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے خاص طور پر مشترکہ خطرہ ہے۔‘ خبر رساں ادارے ’مہر‘ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی ملاقات میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران کی حکمت عملی، سیکیورٹی سرحدوں کو محفوظ اقتصادی سرحدوں میں بدلنا اور سرحدی منڈیوں اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمسایہ، اتحادی اور مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔