نئی دہلی: ترکیہ کے سفارت خانے میں زلزلہ متاثرین کے لیے بین المذاہب دعائیہ اجتماع انڈو مڈل ایسٹ کلچرل فورم (آئی ایم سی ایف) کے زیراہتمام منعقد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر بھارت میں ترکیہ کے سفیر فرات صونل بھی موجود تھے۔ ترکیہ کے سفیر فرات صونل نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے جو تباہی ہوئی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے بھارت کے کئی ریاستوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کے یہ 10 متاثرہ علاقے اتنے ہی بڑے ہیں جتنی کہ یہ ریاستیں یا خطہ۔ زلزلے نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے۔
حکومت ہند اور بھارت کی عوام سے اظہار تشکر کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ ہم بھارت کی مودی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ اس نے آپریشن دوست کے تحت ترکیہ کو جس طرح کی مدد فراہم کی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر نہ صرف ترکیہ اور شام کے لئے دعائیں کی جارہی ہیں بلکہ ہر ممکن مدد بھی کی جارہی ہے جو کہ قابل ستائش ہے۔
انڈو مڈل ایسٹ کلچرل فورم کے جنرل سکریٹری اور اس تعزیتی اجلاس کے آرگنائزر سینئر صحافی انظرالباری نے کہا کہ زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے، اگر انسان بروقت چوکنا ہو جائے تو بڑے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زلزلے سے متاثرہ افراد کے ساتھ گہرے دکھ اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی گھڑی میں زلزلہ زدگان کی مدد کرنا ہی اصل انسانیت ہے۔ ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد مودی حکومت کی طرف سے کی جانے والی مدد کو سراہتے ہوئے انظرالباری نے سبھی سے اپیل کی کہ لوگ دل کھول کر زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے آگے آئیں، تاکہ زلزلے سے متاثرہ افراد کی زندگیاں واپس پٹری پر آسکیں۔
اس موقع پربھارتیہ سرو دھرم سنسد کے قومی کنوینر گوسوامی سشیل جی مہاراج نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات کہیں بھی آ سکتی ہیں، انسانیت ہمارے لئے اہم ہے، یہ بھارت کی پہچان بھی ہے۔ سرو دھرم سنسد متاثرہ لوگوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سنت سماج کے لوگ زلزلہ متاثرین سے اظہار تعزیت کے لئے ترکیہ جانے پر غور کر رہے ہیں۔ اس دعائیہ اجلاس میں عیسائی پیشوا فادر سیباسٹین نے انڈو مڈل ایسٹ کلچرل فورم اور بھارتیہ سرو دھرم سنسد کا مشترکہ بیان پڑھ کر سنایا جسے بعد میں آئی ایم سی ایف کے جنرل سکریٹری اور کنوینر نے ترکی کے سفیر کو سونپا۔
یہ بھی پڑھیں:
قرآن کریم ایجوکیشن سوسائٹی کے سربراہ مولانا محب اللہ ندوی، مشہور شیعہ اسکالر مولانا سید افروز مجتبیٰ نقوی، جامعہ ہمدرد کے شعبہ اسلامیات کے ڈاکٹر ارشد حسین، درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے پیرزادہ صوفی انفال احمد نظامی، آریہ سماج کے سوامی سمپورنانند مہاراج ، دگمبر سماج کے یوگ بھوشن، رویداس پنتھ کے ویر سنگھ ہتکاری جی مہاراج اور سکھ مذہب کے سردار پرمیت سنگھ چڈھا، آئی ایم سی ایف کے جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر مظفر علی، ہیومن ویلفیئر کونسل کے سید احمد عبداللہ وغیرہ نے شرکت کی اور زلزلہ متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور متاثرہ سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔
اس دوران انڈو مڈل ایسٹ کلچرل فورم اور قرآن کریم ایجوکیشن سوسائٹی نے بھی زلزلہ زدگان کی مدد کے لئے ترکیہ کے سفیر فرات صونل کو امدادی رقم سونپی۔ مسلم مذہبی رہنما اور پارلیمنٹ اسٹریٹ کے امام مولانا محب اللہ ندوی نے پروگرام کے اختتام پر خصوصی دعا کی، اسی طرح قومی کنوینر گوسوامی سشیل جی مہاراج نے بھارتیہ سرو دھرم سنسد کی جانب سے خصوصی دعا کی۔ تعزیتی اجلاس کے کنوینر، انڈو مڈل ایسٹ کلچرل فورم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن عبدالواحد تھے۔ (یو این آئی)