اسلام آباد: پاکستان میں معاشی عدم استحکام اپنے عروج پر ہے۔ اشیاء خورد و نوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ سبسڈی والے آٹے کا ذخیرہ بھی ختم ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت ملک کے مختلف حصوں میں عوام کو آٹے کے پیکٹ کم قیمت پر فراہم کر رہی ہے۔ صوبوں میں اناج اور اس کی ضمنی مصنوعات کے مختلف نرخوں نے اس کی بلیک مارکیٹنگ کے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔Inflation in Pakistan
پاکستان میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آٹے کی قلت اس قدر شدید ہے کہ سستا آٹا خریدنے کی کوشش میں 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ساتھ ہی گیس سلنڈر بھی 10 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد اور تجارتی دارالحکومت کراچی میں آٹے کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ پاکستان میں 1 کلو آٹا 150 روپے میں دستیاب ہے۔ پاکستان بیورو آف شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق 20 کلو آٹے کی بوری 2500 روپے میں دستیاب ہے۔ گزشتہ ہفتے اسی بوری کی قیمت 2400 روپے تھی۔
پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ آٹے کی قیمت 2500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ کراچی، حیدرآباد اور کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کی قیمت میں 100 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جس کے باعث کراچی میں آٹے کی قیمت 2500 روپے، حیدرآباد میں 2420 روپے اور کوئٹہ میں 2320 روپے ہوگئی ہے۔