حیدرآباد: بھارت دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے فورم جی ٹوئنٹی کی صدارت آج سے شروع کر رہا ہے۔ آج جی 20 کی صدارت کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے لکھا ہے کہ ہم آنے والے سال میں کس طرح ایک جامع، ، عمل پر مبنی اور عالمی بہبود کے لیے فیصلہ کن ایجنڈے کی بنیاد پر کام کریں گے۔ بھارت کی توجہ دہشت گردی سے لڑنے اور اقتصادی سست روی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے لڑنے میں یکجہتی لانے پر مرکوز ہوگی۔ India's G20 presidency
وزیراعظم مودی نے جی 20 کی صدارت کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے حالات ہماری ذہنیت کو تشکیل دیتے ہیں۔ پوری تاریخ میں انسانیت کی جو شکل ہونی چاہیے تھی اس میں ایک قسم کی کمی دکھی، ہم نے محدود وسائل کے لیے جدوجہد کی کیونکہ ہماری بقا کا انحصار دوسروں کو ان وسائل سے محروم کرنے پر ہے۔ مختلف خالات، نظریات اور شناختوں کے درمیان تصادم اور مسابقت کو ہی ہم اہم سمجھ بیٹھے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے مزید لکھا کہ بدقسمتی سے، ہم اب بھی اسی ذہنیت میں پھنسے ہوئے ہیں اور ہم اسے اس وقت دیکھتے ہیں جب مختلف ممالک وسائل کے لیے آپس میں لڑتے ہیں اور ہم اسے اس وقت دیکھتے ہیں جب ضروری اشیاء کی فراہمی کو ہتھیار بنایا جاتا ہے۔ ہم اسے اس وقت دیکھتے ہیں جب چند افراد کی طرف سے ویکسین کا ذخیرہ کیا جاتا ہے، حالانکہ اربوں لوگ بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی کا خیال ہے کہ جی 20 کی بھارت کی صدارت دنیا میں اتحاد کے عالمگیر جذبے کو فروغ دینے کی سمت کام کرے گی۔ جی 20 کے لیے بھارت کا تھیم 'ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل' ہے۔ آج سے ملک بھر میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے مقامات سمیت 100 یادگاروں کو ایک ہفتے تک جی 20 لوگو سے روشن کیا جائے گا۔