نیویارک: بھارت نے ایک بار پھر عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کو مسئلہ کشمیر اٹھائے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے بیان پر بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنا ردعمل دیا ہے۔ کاکڑ نے اپنے خطاب میں کشمیر کا معاملہ اٹھایا تھا، جس کے بعد بھارت نے پاکستان پر تنقید کی ہے۔اقوام متحدہ کی پہلی سکریٹری برائے یو این جی اے پیتل گہلوت نے بھارت کی جانب سے اپنے جواب کے حق کا استعمال کیا۔ پٹیل نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے مقبوضہ قبضہ علاقوں کو خالی کرے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سرحد پار دہشت گردی پرلگام لگانا چاہیے۔ پٹیل نے پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ یو این جی اے میں خطاب کرتے ہوئے پیتل گہلوت نے پاکستان کو جنوبی ایشیا میں امن کے لیے تین اقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی بند کرے جس کے لیے ضروری ہے کہ وہ ملک میں موجود دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے کارروائی کرے۔'
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھایا
اپنے دوسرے مشورے میں، پیٹل نے پاکستان سے کہا کہ وہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ چھوڑ دے اور بھارت کے علاقوں کو خالی کر دے۔ تیسرے مشورے میں انہوں نے پاکستان کو یاد دلایا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف سنگین اور مسلسل جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔ جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ انھون نے کہا کہ حکومت پاکستان ان جرائم کو روکنے کے لیے اقدامات کرے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ پیتل گہلوت نے کہا کہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر اور لداخ مرکز کے زیر انتظام علاقے بھارت کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معاملات مکمل طور پر بھارت کے اندرونی معاملے ہیں۔ پاکستان کو ہمارے ملکی معاملات پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں انسانی حقوق کا بدترین ریکارڈ رکھنے والا ملک ہے۔ جہاں اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کی صورت حال ابتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے اپنے گھر کا خیال رکھے تو بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت پر انگلی نہیں اٹھانی چاہیے۔