ماسکو: وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بدھ کو ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور بین الاقوامی اسٹریٹجک صورتحال، تنازعات اور کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران جے شنکر نے لاوروف کو بتایا کہ بھارت اور روس کے تعلقات بہت مضبوط اور مستحکم رہے ہیں۔ اس سال ہم اس ملاقات سے پہلے چھ مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں اور یہ ہماری ساتویں ملاقات ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اور صدر پوتن بھی مسلسل رابطے میں رہے ہیں اور دونوں رہنماؤں کو جی 20، شنگھائی تعاون تنظیم، آسیان اور برکس جیسے فورمز کے ذریعے کئی بار باقاعدگی سے ایک دوسرے سے بات کرنے کا موقع ملا ہے۔
جے شنکر نے کہا کہ آج کی ملاقات میں دونوں فریق مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بدلتے ہوئے حالات اور تقاضوں کے مطابق ایڈجسٹ کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس کے علاوہ ہم بین الاقوامی تزویراتی صورتحال، تنازعات اور کشیدگی کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کو درپیش ترقیاتی چیلنجوں اور یقینا کثیرالجہتی اور کثیر قطبی عالمی نظام کی تعمیر پر بھی توجہ مرکوز کریں گے۔ واضح رہے کہ گلوبل ساؤتھ کی اصطلاح عام طور پر معاشی طور پر کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
جے شنکر نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک نے تعاون کے مختلف راستے دیکھے ہیں، ہم مسلسل پیش رفت دیکھ کر بہت خوش ہیں اور ہم جنوری میں ہونے والی وائبرینٹ گجرات کانفرنس میں روس کی بھرپور شرکت کے منتظر ہیں۔ لاوروف نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعلقات بہت دیرینہ اور بہت اچھے ہیں اور یہ دیکھ کر بھی بہت خوشی ہورہی ہے کہ موجودہ دور میں بھی یہ تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔