ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بھارت مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری سعودی عرب کے دیگر ممالک میں شراکت داروں اور عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان، جو بھارت کے سرکاری دورے پر تھے، نے سعودی عرب بھارت سرمایہ کاری فورم کے موقع پر جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی، سے خطاب کیا۔
محمد بن سلمان نے کہا کہ اقتصادی راہداری اقتصادی بندھن کو مضبوط بنا کر ہمارے ممالک کے مشترکہ مفادات کی خدمت کرے گی۔ اس سے دوسرے ممالک میں ہمارے شراکت داروں اور عمومی طور پر عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اقتصادی راہداری کے فوائد کے بارے میں محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی سمندری ٹریفک میں مثبت شراکت دیکھ رہے ہیں، ریلوے اور بندرگاہوں کے رابطوں سمیت انفراسٹرکچر کو ترقی دی جائے گی، سامان اور خدمات کی آمدورفت میں اضافہ کیا جائے گا، متعلقہ فریقوں کے درمیان باہمی تجارت کو مضبوط بنایا جائے گا اور توانائی کی پائپ لائنیں بچھائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ جی 20 لیڈرز سمٹ سے واپس آنے والے طیارے میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ زیر بحث اقتصادی راہداری ترکیہ کے بغیر ممکن نہیں۔ (انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور) ترکیہ کے بغیر کوریڈور نہیں ممکن نہیں ہے۔ مشرق سے مغرب تک ٹریفک کے لیے موزوں ترین لائن ترکیہ ہی ہے۔ 18 ویں جی 20 لیڈروں کی سربراہی کانفرنس 9-10 ستمبر کو بھارت میں "ایک دنیا، ایک خاندان اور ایک مستقبل" کے موضوع کے ساتھ منعقد ہوئی۔