نئی دہلی: اپنی نوعیت کے پہلے معاملے میں، بھارت اور پاکستان کے خصوصی ایلچیوں نے اوسلو میں طالبان کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق اوسلو میں پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بھارت اور پاکستان کے علاوہ کئی دیگر ممالک نے بھی شرکت کی۔ وزارت خارجہ کے اہلکار نے اعتراف کیا کہ طالبان کے نمائندوں سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ملاقات کا طالبان حکومت پر بھارت کے موقف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک سوال پر کہ کیا ہندوستان اور پاکستان کے نمائندوں کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی بات چیت ہوئی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان کوئی دو طرفہ بات چیت نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ناروے میں دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس کے ایک حصے کے طور پر طالبان حکام نے سول سوسائٹی کے ارکان اور سفارت کاروں سے ملاقات کی۔ اس سے قبل بھارت اور پاکستان نے افغانستان کی صورتحال پر دوحہ میں ہونے والے ماسکو فارمیٹ کے مذاکرات میں حصہ لیا تھا۔ افغانستان میں 20 سالہ جنگ کے بعد سنگین انسانی بحران کے پس منظر میں طالبان حکام نے ناروے کا دورہ کیا۔ یہ دورہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ پہلا موقع ہے جب بھارت اور پاکستان کو کسی یورپی ملک میں ہونے والی بحث میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔