اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو اعلان کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا کیونکہ 9 مئی کے جلاؤ اور گھیراؤ کے واقعات کے "آرکیٹکٹ" تھے جن میں فوجی اور ریاستی تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔ ڈان نیوز کے ایک شو میں رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنی گرفتاری سے قبل فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی ذاتی طور پر کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت بھی موجود ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ "بالکل، ایسا کیوں نہیں ہونا چاہیے؟ انہوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پروگرام بنایا اور پھر اس پر عمل بھی کیا، میری سمجھ میں بالکل یہ فوجی عدالت کیس ہے۔ "
پاکستانی وزیر داخلہ نے خان پر 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کی ذاتی طور پر منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ان کے حامیوں نے نعرہ لگایا کہ عمران خان ہماری سرخ لکیر ہیں۔ حملوں کی منصوبہ بندی اور تیاری عمران خان کے اقدام اور اکسانے پر کی گئی تھی، انہوں نے یہ سب کچھ کر کے دکھایا۔ وہ اس سارے فساد کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ دستاویزی ہے، یہ ٹویٹس اور ان کے پیغامات میں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ جب خان سے پوچھا گیا کہ جیل میں رہتے ہوئے بھی وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کیسے رابطہ کر سکے، وزیر نے جواب دیا کہ یہ سب انہوں نے پہلے طے کر لیا گیا تھا کہ کون کیا اور کہاں کرے گا اور جب انہیں گرفتار کیا جائے گا تو اس کے بعد کا منصوبہ کیا ہوگا؟ انہوں نے اس سب کا فیصلہ کر رکھا تھا۔