اسلام آباد: عمران کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی کے حامیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم کے چند گھنٹے بعد، لاہور ہائی کورٹ نے بدھ کو زمان پارک میں پولیس کی کارروائی پر کل یعنی جمعرات صبح 10 بجے تک روک لگا دی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے یہ حکم پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے زمان پارک کے باہر ہونے والے مظالم کو روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیا۔ اس سے قبل عدالت نے انسپکٹر جنرل پنجاب، چیف سیکرٹری اور اسلام آباد پولیس (آپریشن) کے سربراہ کو 3 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
Imran Khan gets relief : لاہور ہائی کورٹ سے عمران خان کو راحت، پولیس کارروائی پر اگلے احکامات تک روک
سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتاری معاملے میں لاہور ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس کارروائی کو کل صبح 10 بجے تک روک دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے صوبہ لاہور میں سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اطراف میں مسلسل دوسرے روز پی ٹی آئی کارکنوں اور گرفتار کرنے آئی پولیس کے درمیان تصادم جاری ہے۔ پاکستان میڈیا کے مطابق اسلام آباد پولیس اور اس کے معاونین سیکیورٹی اہلکاروں نے توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں عمران خان کو آج صبح بھی گرفتار کرنے کی تازہ کوشش کی، لیکن پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سخت مزاحمت کی وجہ سے پولیس ابھی تک عمران خان کو گرفتار نہیں کر سکی۔ اس دوران پولیس کی جانب سے زبردست آنسو گیس کی شیلینگ کی گئی لیکن عمران خان کے سپورٹر کسی صورت میں بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ادھر لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کو بڑی راحت دیتے ہوئے پولیس کارروائی پر کل 10 بجے تک روک لگا دی ہے۔