اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت والی حکومت کی جانب سے طالبان کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات کی مذمت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ افغان کے ساتھ تعلقات میں خرابی کا نتیجہ یہ ہوگا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا خاتمہ کبھی نہیں ہوسکتا ہے۔Imran Khan on Statements against Taliban
منگل کو دہشت گردی پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے، عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ امن مذاکرات کی قیادت کرنے پر کی جانے والی تنقید کے بارے میں بات کی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو عوام سے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کی ضرورت اور ان کے اراکین کو دوبارہ آباد کرنے کے منصوبے کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔
پاکستانی اخبار ڈان نے عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ فوجی آپریشن مجموعی طور پر امن کا ایک حصہ ہو سکتا ہے لیکن یہ خود کبھی بھی کامیاب نہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو افغانستان میں ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بارے میں ان کے غیر ذمہ دارانہ بیانات پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر طالبان نے پاکستان کے ساتھ تعاون بند کرنے کا فیصلہ کیا تو اس کا نتیجہ دہشت گردی کے خلاف کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Pak-Afghan Tension افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، خواجہ آصف