تہران: ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم امریکہ اور برطانیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ یمن اور غزہ کے خلاف جنگ بند کریں۔ مہر نیوز کے رپورٹر کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان نے بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دیرینہ دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہونے کے ناطے ہم نے دونوں ممالک کے مفادات کے مطابق اہم بات چیت کی۔ جس میں دوطرفہ اور کثیرالجہتی تناظر میں چابہار اور شمال-جنوب ٹرانزٹ روٹ کی ترقی پر زور دیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور نے برکس اجلاس میں اپنی آخری ملاقات میں معاہدے کیے تھے۔ ہم نے تعاون کو بڑھانے کے لیے دونوں حکومتوں کی خواہش پر زور دیا اور موجودہ تعلقات اور بعض معاہدوں پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے شنگھائی اور برکس میں ہندوستان کے مثبت کردار پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ہم اس بات پر متفق ہیں کہ دو طرفہ تعلقات کے علاوہ ہم شنگھائی اور برکس تعاون کے میدان میں بھی صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ آج ہم نے غزہ اور فلسطین کی صورت حال پر بھی بات کی تاکہ بین الاقوامی مسائل پر خیالات کا تبادلہ ہو۔ غزہ میں نسل کشی اور جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے پر تمام ممالک کو توجہ دینے کی ضرورت پر ہمارا مشترکہ زور رہا۔ ایران نے بحری سلامتی کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر یمن کی قومی سالویشن حکومت کے ساتھ ہمارے تعلقات کے فریم ورک میں بحث ہوتی ہے اور ان کی طرف سے بھی اس پر زور دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بلنکن سے اونچی آواز میں کہتا ہوں کہ جنگ مسائل کا حل ہرگز نہیں ہے۔ امیر عبداللہیان نے کہا کہ یمن مغربی ایشیا کی حقیقت اور سلامتی کا حصہ ہے۔ اب اس کھیل کو بند ہونا چاہئے کہ امریکہ ایک طرف ہمارے خطے میں داعش بنائے اور دوسری طرف داعش کے خلاف جنگ کی بات بھی کرے۔