اردو

urdu

ETV Bharat / international

ایران اور بھارت کے وزراء خارجہ کی ملاقات، غزہ جنگ پر تبادلہ خیال - Irans Foreign Minister

Iran Warns USA and Israel بھارت کے وزیر خارجہ نے اپنے ایران دورہ میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس دوران غزہ جنگ کے علاوہ دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایران نے امریکہ اور برطانیہ کی یمن میں فوجی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ میں خونی کھیل بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ، اب اس کھیل کو بند ہونا چاہئے کہ امریکہ ایک طرف ہمارے خطے میں داعش بنائے اور دوسری طرف داعش کے خلاف جنگ کی بات بھی کرے۔

Important meeting between the foreign ministers of Iran and India
Important meeting between the foreign ministers of Iran and India

By UNI (United News of India)

Published : Jan 16, 2024, 6:58 AM IST

تہران: ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم امریکہ اور برطانیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ یمن اور غزہ کے خلاف جنگ بند کریں۔ مہر نیوز کے رپورٹر کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان نے بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دیرینہ دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہونے کے ناطے ہم نے دونوں ممالک کے مفادات کے مطابق اہم بات چیت کی۔ جس میں دوطرفہ اور کثیرالجہتی تناظر میں چابہار اور شمال-جنوب ٹرانزٹ روٹ کی ترقی پر زور دیا گیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور نے برکس اجلاس میں اپنی آخری ملاقات میں معاہدے کیے تھے۔ ہم نے تعاون کو بڑھانے کے لیے دونوں حکومتوں کی خواہش پر زور دیا اور موجودہ تعلقات اور بعض معاہدوں پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے شنگھائی اور برکس میں ہندوستان کے مثبت کردار پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ہم اس بات پر متفق ہیں کہ دو طرفہ تعلقات کے علاوہ ہم شنگھائی اور برکس تعاون کے میدان میں بھی صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ آج ہم نے غزہ اور فلسطین کی صورت حال پر بھی بات کی تاکہ بین الاقوامی مسائل پر خیالات کا تبادلہ ہو۔ غزہ میں نسل کشی اور جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے پر تمام ممالک کو توجہ دینے کی ضرورت پر ہمارا مشترکہ زور رہا۔ ایران نے بحری سلامتی کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر یمن کی قومی سالویشن حکومت کے ساتھ ہمارے تعلقات کے فریم ورک میں بحث ہوتی ہے اور ان کی طرف سے بھی اس پر زور دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بلنکن سے اونچی آواز میں کہتا ہوں کہ جنگ مسائل کا حل ہرگز نہیں ہے۔ امیر عبداللہیان نے کہا کہ یمن مغربی ایشیا کی حقیقت اور سلامتی کا حصہ ہے۔ اب اس کھیل کو بند ہونا چاہئے کہ امریکہ ایک طرف ہمارے خطے میں داعش بنائے اور دوسری طرف داعش کے خلاف جنگ کی بات بھی کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کھیل اب نہیں چلے گا کہ وائٹ ہاؤس ایک طرف خطے میں جنگ نہ چاہنے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دوسروں کو پیغام بھیجے، لیکن خود بحیرہ احمر میں جنگ کی آگ بھڑکائے۔ میں بلنکن سے اونچی آواز میں کہتا ہوں کہ جنگ، ہرگز حل نہیں ہے۔ ہم نے آپ کو سو دن پہلے بتا دیا تھا کہ آپ غزہ میں اپنے ہاتھ معصوم لوگوں کے خون سے رنگیں نہ کریں اور نیتن یاہو کے انجام کا حصہ نہ بنیں۔

ایرانی وزیر خاجہ نے مزید کہا کہ ایران خطے میں جہاز رانی کی سلامتی کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ہم امریکہ اور برطانیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ یمن کے خلاف جنگ بند کر دیں۔ ہم امریکہ اور اسرائیل کو بھی خبردار کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے خلاف جنگ بند کریں۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینی پناہ گزین رفح کی خیمہ بستی میں پتے کھانے پر مجبور

اس دوران بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ دورہ مجھے حالیہ دہشت گردانہ حملے پر ایرانی عوام سے تعزیت پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بہت اعلیٰ سطح کے تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے صدور ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔

بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے اپنی تعلیم میں فارسی زبان کو تسلیم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا بنیادی ستون ہے۔ بھارت خطے کی جغرافیائی سیاسی پوزیشن کو استعمال کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ ہم نے شمال-جنوب کوریڈور اور چابہار پورٹ پروجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے برکس میں ہمیشہ ایران کی حمایت کی ہے اور شنگھائی تنظیم میں ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ بہت قریبی اور مشترکہ نقطہ نظر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نقل مکانی کیلئے اسرائیل کے احکامات ممکنہ طور پر جنگی جرم ہے: اقوام متحدہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details