اردو

urdu

ETV Bharat / international

بین الاقوامی عدالت آئندہ ہفتے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کی سماعت کرے گا

Genocide Case against Israel بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) نے تصدیق کی ہے کہ وہ 11 اور 12 جنوری کو دی ہیگ میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے متعلق جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت کرے گا۔

Etv Bharat
بین الاقوامی عدالت

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 4, 2024, 4:48 PM IST

دی ہیگ: بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) نے تصدیق کی ہے کہ وہ اگلے ہفتے جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے اس مقدمے کی سماعت کرے گا۔ جس میں اسرائیل پر حماس کے ساتھ جاری جنگ کے دوران غزہ میں "نسل کشی" کا الزام لگایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، ہیگ میں قائم آئی سی جے کے مطابق یہ سماعت جنوبی افریقہ کی درخواست پر ہوگی۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی سے متعلق 84 صفحات پر مشتمل درخواست دائر کی ہے۔

جس میں جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا کہ اسرائیل نسل کشی کو ہونے سے روکنے کا پابند ہے۔ جنوبی افریقہ کو غزہ پٹی پر موجودہ اسرائیلی حملوں میں طاقت کے اندھا دھند استعمال اور مکینوں کی جبری نقل مکانی پر تشویش ہے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی جرائم جیسے کہ انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ساتھ ساتھ نسل کشی کا مشورہ دینے والی رپورٹس بھی موجود ہیں۔

وہیں اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر تیزاچی ہنیگبی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہودی ریاست نے ہیگ میں بین الاقوامی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہنیگبی نے کہا کہ اسرائیل نے نسل کشی کے خلاف آئی سی جے کے کنونشن پر دستخط کیے ہیں اور ہم کارروائی کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، بلکہ عدالت میں کھڑے ہو کر اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ 11 جنوری کو اس کیس کے متعلق اپنے دلائل پیش کرے گا جبکہ اسرائیل اگلے دن یعنی 12 جنوری کو اپنے دلائل پیش کرے گا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے آئی سی جے میں درخواست جمع کروانے کے بعد اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ "ایک دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعاون کر رہا ہے جو اسرائیل کی ریاست کی تباہی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب جنوبی افریقہ غزہ میں اسرائیل کے جاری فوجی آپریشن پر تنقید کر رہا ہے۔نومبر 2023 میں اس نے اسرائیل سے اپنے تمام سفارت کاروں کو واپس بلا لیا تھا اور اسرائیل نے بھی پریٹوریا سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔

یہ بھی پڑھیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details