غزہ: غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل اور حماس کی جنگ میں 7 اکتوبر سے ابھی تک فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 8,805 تک پہنچ گئی ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد اور اسرائیلی چھاپوں میں 130 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب 7 اکتوبر سے غزہ میں پھنسے ہوئے غیر ملکی شہریوں اور زخمی فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔
- سینکڑوں غیر ملکی شہریوں اور درجنوں شدید زخمی فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت:
تین ہفتے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار سینکڑوں غیر ملکی شہریوں اور درجنوں شدید زخمی فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔ رفح کراسنگ کے ذریعے مصر میں ان کی روانگی حماس کے ہاتھوں چار مغویوں کی رہائی اور ایک اسرائیلی فوجی کی بازیابی کے بعد ہوئی ہے۔ ٹیلی کمیونیکیشن فراہم کرنے والی اہم کمپنی پیلٹیل کے مطابق، پانچ دنوں میں دوسری بڑی کٹوتی کے بعد مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات بتدریج بحال کی جا رہی تھیں۔ انسانی امداد کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے بلیک آؤٹ سے غزہ میں ان کے کام میں شدید خلل پڑرہا ہے۔
foreign nationals and dozens of seriously injured Palestinians were allowed to leave Gaza
foreign nationals and dozens of seriously injured Palestinians were allowed to leave Gaza
Foreign nationals and dozens of seriously injured Palestinians were allowed to leave Gaza
- غزہ کے تل الحوا پر ’شدید بمباری‘:
اسرائیلی جنگی طیاروں اور ٹینکوں کی طرف سے غزہ شہر کے جنوب مغرب میں تل الحوا محلے کی طرف درجنوں میزائل اور گولے داغے جانے کے بعد متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق مسلسل اسرائیلی بمباری کے باعث ایمبولینسیں علاقے تک پہنچنے اور زخمیوں کو منتقل کرنے سے قاصر ہیں جس سے مزید ہلاکتوں کا امکان بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب، فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں 7 سے 25 اکتوبر کے دوران 6 ہزار 747 فلسطینیوں کے ناموں اور عمروں کی فہرست جاری کی ہے جو اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہر نمبر کے پیچھے ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جس کا نام اور شناخت ہے۔
Israel's bombardment on Gaza
Israel's bombardment on Gaza
- جبالیہ پر اسرائیلی بمباری میں تقریباً 200 ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ:
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر پہلی اور دوسری اسرائیلی بمباری کے متاثرین کی تعداد 1,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس تعداد میں 195 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ 120 تاحال لاپتہ اور کم از کم 777 زخمی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جبالیہ میں منگل اور بدھ کو ہونے والے اسرائیلی حملوں کو خوفناک قرار دیا ہے۔
Israel's bombardment on Gaza
- جبالیہ حملہ خوفناک:یونیسیف
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر حملوں کو خوفناک قرار دیا ہے۔ یونیسیف نے کہا کہ زخمی یا ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد کا اندازہ لگانا ابھی مشکل ہے۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ، غزہ میں گزشتہ 25 دنوں میں 3500 سے زیادہ بچے مارے جا چکے ہیں۔ یونیسیف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بچوں نے پہلے ہی بہت زیادہ برداشت کیا ہے۔ ’’بچوں کا قتل اور قید بند ہونا چاہیے۔‘‘