پاکستان کے شہر حیدرآباد میں ایک ہندو صفائی ملازم کو توہین مذہب Blasphemy in Pakistan کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک انتہا پسند گروپ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے ہندو صفائی ملازم اشوک کمار کے خلاف کئی احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو سوشک میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم اشوک کمار کو پکڑنے کے لیے ان کی کثیر المنزلہ عمارت پر چڑھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے پیر کو بتایا کہ انتہا پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جمعہ کو پاکستان کے شہر حیدرآباد میں مبینہ توہین مذہب کے واقعے پر ایک عمارت کے سامنے احتجاج کیا جہاں ہندو خاندان رہتے ہیں۔ یہی نہیں ان کے گھر میں جبرا داخل ہوکر قتل کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور ہندو صفائی ملازم کو گرفتار کر لیا گیا۔
حیدرآباد میں ہندو برادری کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس نے واقعے کی مناسب تحقیقات کیے بغیر اشوک کمار کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو ان کی عمارت کے باہر ٹی ایل پی کارکنان کے احتجاج کے بعد ہندو خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، جمعہ کے روز مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر جلا دیا گیا، جس کے بعد ٹی ایل پی کے کارکنان نے حیدرآباد میں احتجاج کیا۔ ملزم کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرکے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان کے ایک سرکردہ ہندو رہنما روی داوانی نے سندھ حکومت سے معاملے کی شفاف تحقیقات کی اپیل کی ہے۔