نیویارک:غزہ پٹی میں اگلے پانچ سالوں میں کم از کم 10,000 بچے تغذیہ کی کمی کا شکار ہو ں گے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اسے روکنے کے لیے ہنگامی خوراک کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ یونیسیف نے دو سال سے کم عمر کے 135,000 سے زیادہ بچوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ غزہ پٹی میں رہنے والی 155,000 سے زیادہ حاملہ اور دودھ پلانے والی فلسطینی خواتین کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے، 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں خطے میں خوراک اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہونے کے مراحل میں ہے۔
یونیسیف نے کہا کہ، ’’ہمیں فوری اور دیرپا انسانی جنگ بندی کی ضرورت ہے، تاکہ انسانی ہمدردی کے کارکن غزہ پٹی میں ضروری خدمات کو مضبوط اور بحال کرنے میں مدد کر سکیں‘‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں سمیت اہم انفراسٹرکچر کو بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ چھوٹے بچوں، حاملہ خواتین اور زخمی مریضوں کا بحفاظت علاج اور ان کی دیکھ بھال کی جا سکے۔