اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ میں بچوں کو ’جان لیوا‘ تغذیہ کی کمی کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

Children in Gaza face 'fatal' malnutrition اسرائیلی جارحیت نے غزہ میں معصوم بچوں کو غذا سے محروم کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کی غزہ کے بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین سے متعلق دل دہلا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔

Children in Gaza face 'fatal' malnutrition: UN
Children in Gaza face 'fatal' malnutrition: UN

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 23, 2023, 1:30 PM IST

نیویارک:غزہ پٹی میں اگلے پانچ سالوں میں کم از کم 10,000 بچے تغذیہ کی کمی کا شکار ہو ں گے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اسے روکنے کے لیے ہنگامی خوراک کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ یونیسیف نے دو سال سے کم عمر کے 135,000 سے زیادہ بچوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ غزہ پٹی میں رہنے والی 155,000 سے زیادہ حاملہ اور دودھ پلانے والی فلسطینی خواتین کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے، 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں خطے میں خوراک اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہونے کے مراحل میں ہے۔

بھوک سے بے حال فلسطینی بچے

یونیسیف نے کہا کہ، ’’ہمیں فوری اور دیرپا انسانی جنگ بندی کی ضرورت ہے، تاکہ انسانی ہمدردی کے کارکن غزہ پٹی میں ضروری خدمات کو مضبوط اور بحال کرنے میں مدد کر سکیں‘‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں سمیت اہم انفراسٹرکچر کو بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ چھوٹے بچوں، حاملہ خواتین اور زخمی مریضوں کا بحفاظت علاج اور ان کی دیکھ بھال کی جا سکے۔

بھوک سے بے حال فلسطینی بچے

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں

واضح رہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کرنے کی بات تو کہی گئی ہے لیکن اس میں فوری جنگ بندی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق، 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 20,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 50 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ مہلوکین میں دو تہائی بچے اور خواتین شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details