غزہ: حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے قبل قیدیوں کی رہائی کے امکان کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔ جب کہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس سرنگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے جہاں اس نے قیدیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ حماس کے ذرائع نے العربیہ اور الحادث کو بتایا کہ ہم ثالثوں کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن کسی بھی قسم کے مذاکرات سے پہلے جنگ روکنا اولین ترجیح ہے۔ ذرائع نے کہا کہ جنگ کے خاتمے سےاسرائیل کے کسی بھی قیدی کی رہائی نہیں ہوگی۔
حماس کے ذرائع نے "کسی بھی معاہدے کے بارے میں بات کرنے کی تردید کی ہے جس میں تحریک کے رہنماؤں کا غزہ چھوڑنا شامل ہے"۔ اس نے العربیہ اور الحدث کو بتایا کہ "غزہ میں جنگ بندی سے پہلے کوئی بات چیت یا ڈیل نہیں ہیں"۔ قبل ازیں العربیہ اور الحدیث ذرائع نے اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کے لیے ثالثوں کے ساتھ مصری تیاریوں کا انکشاف کیا تھا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ مصر، حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے بعد ایک نئے معاہدے کے تیاری کے لیے کام کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر دنیا کے کئی ممالک کی خاموشی ایک خطرناک پیغام: ہیومن رائٹس واچ