اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریئس نے جمعہ کو کہا کہ اگرچہ وہ کشمیر تنازع میں ثالثی کی پیشکش کر رہے ہیں لیکن بھارت نے اسے دو طرفہ معاملہ سمجھتے ہوئے اس سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری طرف ہم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ گوٹیریئس پاکستان میں سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ Antonio Guterres in Pakistan
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوٹیریئس نے کہا کہ وہ ہمیشہ تنازعہ کشمیر پر ثالثی کے لیے اپنی اچھی پوزیشن پیش کر رہے ہیں لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں، بھارتی فریق سمجھتا ہے کہ یہ ایک دوطرفہ معاملہ ہے جسے صرف پاکستان اور بھارت کے ذریعہ حل کرنا ہے، اور اقوام متحدہ کی ثالثی کو اب تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
UN chief Arrives in Pakistan یو این سربراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان پہنچے
سکریٹری جنرل نے کہا کہ وہ 17 سال پہلے پاکستان آئے تھے جب 2010 میں ملک میں زلزلہ اور سیلاب آیا تھا۔ وہ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اپنے ایجنڈے کو اجاگر کرنے کے لیے ملک کا دورہ کر رہے ہیں اور وہاں کے سیلاب کو گلوبل وارمنگ کے خلاف اہم ثبوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کی صورتحال پر کہا کہ یہ پاگل پن ہے، یہ اجتماعی خودکشی ہے۔ پاکستان سے میں عالمی اپیل جاری کر رہا ہوں، پاگل پن بند کرو، فطرت کے ساتھ جنگ کا خاتمہ کرو اور اب قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دیگر ترقی پذیر ممالک کی بھیانک قیمت چکا رہا ہے۔ پاکستان میں اب تک سیلاب سے کم از کم 1325 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق یو این نے پاکستان کو 160 ملین ڈالر کی فوری اپیل جاری کی ہے اور جمعرات تک اسے صرف 20 ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے سیلاب زدگان کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس بحران سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر مالی امداد کی ضرورت ہے کیونکہ ابتدائی اندازوں کے مطابق نقصانات تقریبا 30 ارب امریکی ڈالر ہیں۔ گوٹیرس نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ان سیلابوں نے پاکستانیوں کو کس طرح تباہ کیا ہے اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔