بالی:امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی رہنما شی جن پنگ نے بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات کی۔ دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کرکے اپنی اپنی میز پر بیٹھ گئے۔ بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں سپر پاورز کے رہنما ایک دوسرے سے بالمشافہ ملاقات کر رہے ہیں۔ چینی صدر اور امریکی صدر انڈونیشیا کے بالی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جو بڑی معیشتوں کا ایک گروپ ہے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں سپر پاورز کے درمیان بڑھتی ہوئی اقتصادی اور سکیورٹی کشیدگی کے درمیان عالمی اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ G20 Summit in Bali
قابل ذکر ہے کہ 2021 کے آغاز میں بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شی جن پنگ کے ساتھ پانچ مرتبہ فون اور ویڈیو کالز کر ذریعے گفتگو ہوچکی ہے، لیکن پیر کے روز ان کی ملاقات 2017 کے بعد سے ان کی پہلی ذاتی ملاقات ہوگی، 2017 میں بائیڈن براک اوباما کے نائب صدر تھے۔ شی جن پنگ نے آخری مرتبہ امریکی رہنما سے 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ صحت مند اور مستحکم ترقی کے ساتھ چین امریکہ تعلقات کو دوبارہ پٹری پر لانے کے منتظر ہیں۔ شی نے مزید کہا کہ فی الحال، چین امریکہ تعلقات ایسی حالت میں ہیں کہ ہم سب اس کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھنے اور مستحکم کرنے کے لیے صحیح سمت تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ شی کے ساتھ چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل آفس کے ڈائریکٹر ڈنگ ژو ژیانگ اور وزیر خارجہ وانگ یی سمیت حکام بھی موجود تھے۔ شی نے کہا کہ دنیا ان کے اور بائیڈن کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات پر توجہ دے رہی ہے۔