بالی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جی-20 ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ دنیا میں خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے کھاد کی فراہمی بڑھانے کے لیے اقدامات کریں اور عالمی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کےلیے توانائی کی فراہمی پر کسی بھی قسم کی پابندی نہ لگائیں۔ PM Modi g20 summit
وزیر اعظم نے یہ بات انڈونیشیا کے جزیرے بالی پر دنیا کے 20 اقتصادی طور پر طاقتور ممالک کے سربراہی اجلاس کے پہلے اجلاس میں خوراک اور توانائی کی سلامتی سے متعلق اپنے خطاب میں کہی۔ مودی کل رات انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو کی دعوت پر تین روزہ دورے پر یہاں پہنچے۔ صدر وڈوڈو نے آج صبح جی -20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم کی آمد پر گرمجوشی سے استقبال کیا۔
روس سے توانائی کی فراہمی کے بارے میں کچھ عالمی رہنماؤں کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے یہ بھی کہاکہ بھارت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے اور اس کی ترقی عالمی اقتصادی ترقی کے لیے بہت اہم ہے اور اس کے لیے بھارت کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے صاف توانائی کی ٹیکنالوجی اور سستی فنانسنگ کی فراہمی کے لیے موثر اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔
اجلاس سے اپنے خطاب کے آغاز میں مودی نے پہلے صدر مسٹر وڈوڈو کی تعریف کی کہ وہ آج کے مشکل عالمی ماحول میں جی 20 کو موثر قیادت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، کووِڈ کی وبا، یوکرین میں ہونے والی پیش رفت اور متعلقہ عالمی مسائل نے مل کر دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔ عالمی سپلائی چینز متاثر ہو چکی ہیں۔ پوری دنیا میں ضروری چیزوں کی فراہمی کا بحران ہے۔ ہر ملک کے غریب شہریوں کے لیے چیلنج زیادہ سنگین ہے۔ وہ پہلے ہی روزمرہ کی زندگی سے نبرد آزما تھا۔ ان کے پاس دوہرے عذاب سے نمٹنے کی معاشی صلاحیت نہیں ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی ادارے ان مسائل پر غیر موثر رہے ہیں۔ اور ہم سب ان میں مناسب بہتری لانے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا کو جی -20 سے زیادہ توقعات ہیں، ہمارے گروپ کی مطابقت مزید بڑھ گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں یوکرین میں جنگ بندی کا راستہ تلاش کرنا چاہیے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنا چاہیے۔ پچھلی صدی میں دوسری جنگ عظیم نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی۔ اس کے بعد اس وقت کے لیڈروں نے امن کی راہ پر چلنے کی سنجیدہ کوشش کی۔ اب ہماری باری ہے۔ کووڈ کے بعد کے دور کے لیے ایک نئی عالمی ترتیب تیار کرنے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ اور اجتماعی عزم کا مظاہرہ کیا جائے۔ مجھے یقین ہے کہ جب اگلے سال جی-20 کی میٹنگ بدھ اور گاندھی کی مقدس سرزمین پر ہوگی تو ہم سب دنیا کو امن کا ایک مضبوط پیغام دینے پر متفق ہوں گے۔ PM Modi calls for ceasefire in Ukraine in his address