بیجنگ: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے چین کے سرکاری دورے کے موقع پر مغرب اور چین کے درمیان تناؤ ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کو چین کے ساتھ تعلقات میں کمی کے معاملے پر مزاحمت کرنی چاہیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ چین کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا اہم ہے کیونکہ ان کے روس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں جو یوکرین جنگ میں مصروف ہے۔
چین کی جانب سے روس کو اسلحے بھیجنے کے حوالے سے مغرب کے خدشات پر سوال کیا گیا تو فرانسیسی صدر نے کہا کہ کوئی بھی ملک ایسا کرے گا تو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی طوالت چین کے مفاد میں نہیں ہے۔ میکرون نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے صدر شی جن پنگ کے ساتھ تبادلہ خیال کے لیے 2019 کے بعد چین کا پہلا دورہ کرنے سے پہلے امریکی صدر جوبائیڈن سے بات کی تھی حالانکہ امریکا کو بیجنگ کے امن منصوبے پر تحفظات ہیں۔
بیجنگ میں فرانس کے سفارت خانے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ ہم چین اور مغرب کے درمیان تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی تشویش والی بہت آوازیں سنی ہیں جس سے کہیں یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر یہ بھی ہے کہ چین کی معیشت سے الگ ہونے کی کوششیں جاری ہیں اور اب صرف اس کی رفتار اور شدت کا سوال باقی رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کسی صورت میں اس صورت حال پر یقین نہیں کرنا چاہتا۔