پیرس: فرانس میں صدارتی انتخابات French Presidential Election کے لیے اتوار کو دوسرے اور آخری مرحلے کے لیے پولنگ جاری ہے اور اسی کے ساتھ ملک کے عوام یہ فیصلہ کریں گے کہ اس مرتبہ اقتدار کی باگ ڈور کون سنبھالے گا۔ دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ جہاں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اقتدار پر دوبارہ قابض ہونے کی بھرپور کوشش میں ہیں وہیں ان کی اس خواہش کی تکمیل کے سامنے دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین انتخابی میدان میں ہیں اور زبردست ٹکر دینے کے لئے پرعزم ہیں۔French Election 2022
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدارتی عہدے کے لئے انتخابات میں محترمہ لی پین ایک مضبوط دعویدار کے طور پر ابھری ہیں، حالانکہ ایمانوئل میکرون کی سرگرمی اور حکمت عملی کے تناظر میں انہیں بھی مقابلے کا سامنا ہے۔ دونوں امیدوار اپنے جیت کے مقصد سے ان ووٹروں کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے پہلے مرحلے میں کسی اور کو ووٹ دیا تھا۔
انتخابی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میکرون اور محترمہ لی پین کے سامنے ووٹنگ کے حوالے سے پولرائزیشن کا سامنا ہے اور ووٹ نہ دینے والے لوگوں کی تعداد بھی ان کی جیت یا ہار پر اثرانداز ہوگی۔ایمانوئل میخواں پر امیروں کا صدر ہونے کا لیبل ہے اور ان کی مدت کار میں مظاہرے، کووڈ وبا سے نمٹنے میں ناکامی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کی سمت میں ان کی حکومت پر بے حسی کا الزام لگایا گیا ہے، جب کہ محترمہ لی پین پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ قریبی تعلق ہونے کا الزام ہے۔
قابل ذکر ہے کہ محترمہ لی پین تیسری مرتبہ صدارتی انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں اور انتخابی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر اس بار بھی انہیں شکست ہوئی تو اس سے ان کا صدر بننے کا راستہ بھی ختم ہو جائے گا۔