پیرس: فرانس نے سوڈان سے اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کا انخلا شروع کر دیا ہے کیونکہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے نیم فوجی گروپ کے درمیان لڑائی دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے کہا کہ "یورپ اور وزارت خارجہ اور مسلح افواج کی وزارت سوڈان میں ہمارے سفارتی عملے اور شہریوں کو جلد از جلد نکالنے کے لیے آپریشنز کو مربوط کر رہے ہیں۔ اس آپریشن میں فرانس کے 'یورپی اور اتحادی شراکت داروں' کے شہریوں کے ساتھ ساتھ یورپی سفارتی عملہ بھی شامل تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اتوار کو امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے امریکی فوجی دستوں کو حکم دیا ہے کہ وہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں امریکی سفارت خانے سے امریکی حکومت کے اہلکاروں کو نکال دیں۔ امریکی سفارت خانے سے اب تک 100 سے کم افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ سعودی عرب نے ہفتے کو کہا کہ اس نے اپنے شہریوں اور "برادر اور دوست" ممالک کے شہریوں کو سوڈان سے نکالنے کے انتظامات شروع کر دیے ہیں، جبکہ سویڈن نے شمال مشرقی افریقی ملک سویڈن کے شہریوں اور سفارتی دستوں کو نکالنے کے لیے فوجی دستے بھیجے ہیں۔ خرطوم میں ترکی کے سفارت خانے نے کہا کہ ترکی اتوار کو اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے تیار ہے۔