روم: اٹلی کے سابق وزیر اعظم اور تاجر سے سیاست دان بنے سلویو برلسکونی کا 86 سال کی عمر میں میلان میں انتقال ہوگیا۔ برلسکونی کو گزشتہ ہفتے خون کے ٹیسٹ کے لیے میلان کے سان رافیل ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ کئی سالوں سے دل کی بیماریوں، پروسٹیٹ کینسر کا بھی شکار رہے اور 2020 میں کوویڈ 19 کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہوئے۔
دائیں بازو کے رہنما، جو 29 ستمبر 1936 کو میلان میں پیدا ہوئے، چار مرتبہ اٹلی کے وزیر اعظم منتخب ہوئے اور اطالوی سیاست کو بدل دیا۔ اپنے مداحوں کے لئے وہ ایک قابل اور کرشماتی سیاستدان تھے جنہوں نے اٹلی کو عالمی سطح پر بلند کرنے کی کوشش کی۔ ناقدین کے نزدیک وہ ایک ایسا شخص تھا جس نے خود کو اور اپنے کاروبار کو مالا مال کرنے کے لیے سیاسی طاقت کا استعمال کرکے جمہوریت کو کمزور کرنے کی دھمکی دی۔ سابق اطالوی وزیر اعظم اطالوی سیاست میں ایک بڑا چہرا ہونے کے علاوہ اپنے پیسے اور جنسی سکینڈلز کے لیے بھی مشہور تھے۔
ان کی فورزا اطالیہ سیاسی جماعت موجودہ وزیر اعظم جارجیا میلونی کے ساتھ اتحادی ہے، جو ایک انتہائی دائیں بازو کی رہنما ہیں اور گزشتہ سال اقتدار میں آئیں، حالانکہ وہ حکومت میں کوئی عہدہ نہیں رکھتے تھے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ان کی دوستی نے انہیں یوکرین کے حامی میلونی سے اختلاف کیا۔