پاکستان ڈان نیوز رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو پاکستان رینجرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ عمران کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب انہوں نے حال ہی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایک افسر میجر جنرل فیصل نصیر پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ میجر جنرل فیصل نصیر انہیں مارنے کی کوشش کر رہے تھے۔ عمران کے اس بیان پر پاکستانی فوج نے ان کی سرزنش بھی کی تھی۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران کو رینجرز نے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ عمران خان اپنے خلاف درج کئی مقدمات میں ضمانت لینے یہاں آئے تھے۔ وہیں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔
پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے وکیل عدالت کے احاطے میں بری طرح سے زخمی ہوئے ہیں۔ گرفتاری کے سلسلے پی ٹی آئی نے ٹویٹر پر عمران خان کو گرفتار کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کیا۔ انہوں نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'چئیرمین عمران خان کو رینجرز نے اغوا کر لیا، یہ مناظر ہیں۔ پاکستان کے بہادر عوام کو باہر نکل کر اپنے ملک کا دفاع کرنا چاہیے۔'
پی ٹی آئی ٹویٹر ہنڈل سے ایک اور ویڈیو جاری کیا گیا، جہاں عدالت کے احاطے میں بیٹھے عمران خان کو رینجرز نے شیشہ توڑ کر پکڑنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے کہا، 'عدالت کے احاطے میں رینجرز پاکستان کے قومی رہنما کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں۔ یہ ناقابل یقین ہے۔'