پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے اوپر ہونے والے جان لیوا حملے کے بعد جمعہ کو اپنے پہلے بیان میں کہا کہ مجھے ایک دن پہلے ہی پتہ چلا تھا کہ مجھ پر حملہ کیا جائے گا۔ لیکن عوام نے میری حوصلہ افزائی کی۔ عمران نے بتایا کہ حملے میں ان کی دائیں ٹانگ میں چار گولیاں لگیں۔ لاہور کے شوکت خانم ہسپتال سے وہیل چیئر پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے خان نے کہا کہ انہیں قتل کرنے کی سازش کے بارے پتہ تھا۔ Imran Khan Addresses
عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ میں روانہ ہونے سے ایک دن پہلے پتا چلا تھا کہ انہوں نے وزیرآباد یا گجرات میں مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ عمران نے کہا کہ مجھے لوگ ووٹ اس لیے دیتے ہیں کہ لوگ ان سے تنگ تھے اور اس کے بعد وہی اسٹیبلشمنٹ فیصلہ کرتی ہے کہ اب تبدیلی کا وقت آگیا ہے اور وہ ان کو واپس لے آتی ہے اور یہی سازش ہوتی ہے۔
خان نے کہا، 'میں عام لوگوں میں سے آیا ہوں، میری پارٹی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ماتحت نہیں بنی۔ میں 22 سال سے لڑ رہا ہوں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے ارکان اسمبلی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو کرپشن کیس کے نام پر بلیک میل کیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے کا بازار گرم تھا۔ وہ سمجھتے تھے کہ ہماری پارٹی ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے جان بوجھ کر ای وی ایم کو نہیں آنے دیا۔
واضح رہے کہ جمعرات کو صوبہ پنجاب کے وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا اور ان کی ٹانگ میں گولی لگی تھی۔ حملے میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے۔ خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ان کی دائیں ٹانگ کا ٹبیا (پاؤں کی اہم ہڈی) ٹوٹ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest against Top ISI General عمران خان پر حملے کے بعد پاکستان میں پہلی دفعہ آئی ایس آئی کے اعلیٰ جنرل کے خلاف مظاہرہ